شاہد مسعود کے انکشافات اور میڈیا پر اثرات

 ۔۔۔۔۔**  تحریر : محمد نثار خان   **۔۔۔۔۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے بارے میں جب سے انکشافات سامنے آئے ہیں، ہر کوئی میڈیا کی طرف انگلی اٹھارہا ہے، میڈیا سوال کرتا ہے لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات کے بعد میڈیا سے ہی سوالات پوچھے جارہے ہیں کہ کیا اس طرح کے من گھڑت خبریں دینے والے صحافی میڈیا کا حصہ ہیں، ڈاکٹر شاہد مسعود پہلے ہی ڈاکٹر قیامت مسعود کے نام سے مشہور ہیں کیوں کہ وہ چھوٹی بات کو اس طرح بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں کہ جیسے قیامت آنے والی ہے۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں طلب کیا، انہوں نے عدالت میں لکھ کر دیا کہ زینب کے قاتل عمران کے پیچھے حکومتی جماعت کی بڑی شخصیت ہے، ملزم عمران کے غیر ملکی کرنسی کے کم از کم 37 بینک اکاؤنٹس ہیں، اسے با اثر لوگوں کی حمایت حاصل ہے، عمران مافیا کا سرغنہ ہے جو بچوں کی نازیبا ویڈیو بناکر بیرون ملک فروخت کرتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن وہ ابھی تک وہ کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے، تحقیقات میں یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ ملزم عمران کا کوئی غیر ملکی اکاؤنٹ نہیں ، بلکہ اس کا کسی بھی پاکستانی بینک میں بھی اکاؤنٹ نہیں، اس کا ایک موبائل اکاؤنٹ ہے جس میں 130 روپے پڑے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کے الزامات درست بھی ہوں لیکن ان الزامات کی سچائی ثابت کرنے کیلئے ان کے پاس ثبوت موجود ہونا چاہئے، ابھی تک انہوں نے ایک بھی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیا، ان کے الزامات سے ان کی اپنی عزت تو گئی، ساتھ ہی انہوں نے میڈیا کو بھی داغدار کردیا کہ ٹی وی چینل پر بیٹھ کر کوئی بھی شخص کوئی بھی تجزیہ دے سکتا ہے، خواہ اس میں حقیقت ہو یا جھوٹ، ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشاف سے ایسا لگا تھا کہ واقعی ان کی باتوں میں صداقت ہے لیکن ابھی تک ایسا ثابت نہیں ہوا۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات کے بعد زینب قتل کیس بھی متاثر ہوگا، اگرچہ ملزم عمران نے ان تمام باتوں سے انکار کیا ہے لیکن اب یہ مقدمہ طویل ہوگا، اس کی نئے زاویوں سے تفتیش ہوگی، لوگوں کی خواہش تھی کہ ملزم عمران کو جلد سے جلد سزا ملے لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود اس معاملے میں کود گئے، اب زینب کے قاتل عمران کو جلد سزا ملنے کا کوئی امکان نہیں، اگرچہ اس نے اپنا جرم بھی قبول کرلیا لیکن ڈاکٹر شاہد مسعود کے انکشافات کے بعد کیس کی تفتیش میں تاخیر ہوگی اور ان دیکھا گروہ ڈھونڈنے کی کوشش کی جائے گی جس کی حقیقت فی الحال کسی کو نہیں معلوم۔

ڈاکٹر شاہد مسعود ملزم عمران کے معاون ثابت ہوئے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے میڈیا کی نظریں جھکا دیں ہیں، میڈیا پر شک کیا جارہا ہے، میڈیا کو چاہئے کہ وہ اپنی صفوں سے ایسے قیامت مسعود خود نکال لے، اگر ایسا نہ ہوا تو وہ وقت دور نہیں جب شاید ہر صحافی کو ڈاکٹر شاہد مسعود سمجھا جانے لگے، میڈیا کا حال اس گڈریے جیسا نہ ہو جائے جو جھوٹ بولتا ہے کہ شیر آیا بچاؤ، لوگ اس کو بچانے جاتے ہیں لیکن وہاں کوئی شیر نہیں ہوتا بلکہ گڈریا ہنستے ہوئے کہتا ہے کہ میں تو مذاق کررہا تھا، ایک دن سچ میں شیر آجاتا ہے، وہ لوگوں کو مدد کیلئے پکارتا ہے لیکن اس کی مدد کو کوئی نہیں آتا، اگر میڈیا میں ایسے لوگ رہے تو وہ  وقت دور نہیں جب میڈیا سچ بھی بول رہا  ہوگا لیکن یقین کوئی نہیں کرے گا۔

IMRAN

TV Anchor

zainab murder

DR SHAHID MASOOD

Tabool ads will show in this div