قصورواقعےکاملزم نہ پکڑاگیاتوحکومت اورپولیس کی ناکامی ہوگی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سوال کیاہےکہ زینب قتل کیس میں اتنےدن گزرنےکےباوجود کوئی پیشرفت کیوں نہیں ہوئی؟پوری قوم واقعےپردکھی ہے۔

سپریم کورٹ میں سانحہ قصورازخودنوٹس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل آئی جی ابوبکرخدابخش عدالت میں پیش ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثارنے سوال کیاکہ پوری قوم اس واقعےپردُکھی ہے،اتنےدن ہوگئےپیشرفت کیوں نہیں ہورہی؟۔

چیف جسٹس نےکہاکہ کوئی خفیہ بات ہےتوچیمبرمیں بتادیں،پولیس تحقیقات کرکے استغاثہ بھیجے گی۔چیف جسٹس نے اقرار کیاکہ سپریم کورٹ سےلوگ ناقص تفتیش پربری ہوجاتےہیں،تحقیقات کی خرابی کی وجہ سےملزمان کوفائدہ مل رہاہے۔ چیف جسٹس کامزید کہناتھاکہ عدالتی نشاندہی کےباوجودوہی غلطیاں دہرائی جاتی ہیں۔ تحقیقاتی افسران کےلیےنصاب کیوں مرتب نہیں ہوتا؟۔

چیف جسٹس کاکہناتھاکہ پہلےبھی زینب جیسے8واقعات ہوئے۔بتایاجائےاب تک پولیس نےکیاکیا؟چیف جسٹس نےایڈیشنل آئی جی سے سوال کیاکہ قصورواقعےکاملزم کب تک پکڑا جائے گا۔

چیف جسٹس کوایڈیشنل آئی جی نےجواب دیاکہ فی الحال کوئی وقت نہیں دے سکتا۔ جسٹس اعجازالحسن نے بتایاکہ آدھےسےزائدکیمرےخراب ہیں۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کاکہناتھاکہ قصور واقعے کی تمام فوٹیجزنجی کیمروں کی ہیں۔قصورمیں سرکاری کیمرےنہیں لگائےگئے۔

ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ 2016میں 4 اور2017 میں 2 واقعات ہوئے۔کسی غلط بندےکونہیں پکڑاجاسکتا۔ایک مشتبہ شخص کاڈی این اےکروایاجومیچ نہیں ہوا۔انھوں نےدعوی کیاکہ ملزم سیریل کلر ہے۔قصورکے3تھانوں میں ایسے واقعات رپورٹ ہوئے۔تمام واقعات میں ملزم ایک ہی ہے۔150سےزائداہلکارسادہ کپڑوں میں ڈیوٹی کررہےہیں۔

چیف جسٹس نےبتایاکہ عدالت تفتیشی ٹیم پردباؤنہیں ڈالناچاہتی،اصل ملزم چاہیے۔چیف جسٹس نےوضاحت کی کہ نہیں چاہتاکسی کوپکڑکرپولیس مقابلےمیں فارغ کیاجائے۔قصورواقعہ پولیس کےلیےامتحان ہے۔چیف جسٹسنےبتادیا کہ اگرملزم نہ پکڑاگیاتوپولیس اورحکومت کی ناکامی ہوگی۔

کیس کی سماعت آئندہ ہفتےتک ملتوی کردی گئی ہے۔آئندہ سماعت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی۔اگلی سماعت میں فارنزک لیب کے سربراہ بھی طلب

کرلیےگئے۔عدالت نےجےآئی ٹی کوہفتےکےروزلاہوررجسٹری میں طلب کرلیا۔سپریم کورٹ نےلاہورہائیکورٹ کوکارروائی سےروک دیا ہے۔ سماء

JusticeForZainab

ZainabkoInsaafdo

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div