معروف فیشن ڈیزائربھی مولوی کےہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہوئیں
پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماہین خان بھی جنسی زیادتی کے خلاف بول پڑیں۔ ماہین کا کہنا ہے کہ وہ خود بھی ایک مولوی کے ہاتھوں زیادتی کا شکار ہو چکی ہیں، اس دن سے لے کر آج تک انہوں نے ہر دن خوف میں گزارا ہے۔
سماجی رابطوں اور میڈیا کے دیگر ذرائع پر بچوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والے جنسی زیادتی کے خلاف مہم اور اس کیلئے قانونی سازی پر جہاں مختلف حلقوں کی جانب سے زور ڈالا جا رہا ہے اور آواز اٹھائی جا رہی ہے، وہیں معروف شخصیات بھی اپنی زندگی کے وہ پہلو سامنے لا رہے ہیں، جہاں ان کے ساتھ بھی کچھ برا اور گھناؤنا ہوچکا ہے۔
#childabuse #saynotochildabuse #metoo The Maulvi who came to teach me the Quran abused me sexually .I froze in fear day after day . Share in support of children subjected to the sick acts ..by so called custodians of our religion
— Maheen Khan (@Maheenkhanpk) 14 January 2018
ماضی کی تلخ یادوں کا بوجھ دل اور دماغ پر لیے می ٹو جیسے مہم سازی میں جہاں دیگر شخصیات نے اپنی زندگی کے پوشیدہ رازوں سے پردہ اٹھایا ہے، ان میں ایک پاکستان فیشن انڈسٹری کا بڑا نام ماہین خان بھی ہے۔
ماہین کی جانب سے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ وہ بھی اس درد اور زیادتی کی دلدل سے گزر چکی ہیں اور ان کے ساتھ زیادتی کرنے والا کوئی مجرم یا غنڈہ نہیں، بلکہ ان کے گھر آکر انہیں قرآن پاک کی تعلیم دینے والا مولوی تھا، جس نے نہ اپنے مقدس پیشے کا بھرم رکھا نہ اپنی داڑھی کا اور مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
وہ لمحہ میرے لیے کسی قیامت سے کم نہ تھا، اس روز کے بعد سے میں نے زندگی کا ہر دن ایک خوف میں گزارا۔
اسلام کے ان نام نہاد ٹھیکے داروں کے ہاتھوں عزتوں کے سودے اب نہیں ہونے دیں گے۔ سماء