کرونا لاک ڈاؤن کے باعث حالات نے ایسا رخ بدلا کہ دیگر محنت کشوں کی طرح کراچی کے ساحل پر لوگوں میں خوشیاں بکھیرنے والے اونٹ بان بھی ان دنوں معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔
اونٹ بانوں کے مطابق کلفٹن کراچی کے ساحل پر روزی کمانے والے وہ کل 70 ساربان ہیں جن کے پاس تقریباً 50 اونٹ ہیں جو کئی دہائیوں سے یہاں کام کرکے اپنا گزر بسر کرلیا کرتے تھے لیکن ان کی زندگی میں یہ پہلا موقع آیا ہے کہ وہ ان کے اہلخانہ اور اونٹ دو ماہ سے کھانے تک کو ترس گئے ہیں۔
ایک اونٹ بان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ ان کے اونٹ بھی بھوک کا شکار ہیں کیوں کہ ایک اونٹ کی غذا پر یومیہ تقریباً 400 روپے صرف ہوتے ہیں جس کی فراہمی ان حالات میں ان کیلئے ممکن نہیں رہی جس کے باعث جنگلی جھاڑیاں کاٹ کر اونٹوں کو دی جارہی ہیں۔
ایک اور اونٹ بان نے بتایا کہ اب انہیں خود اور اونٹوں کیلئے خوراک کوئی ادھار میں بھی نہیں دے رہا، جس کے باعث وہ سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
اونٹ بانوں کا کہنا تھا کہ وہ نا تو بھیک مانگنے کے عادی ہیں اور نہ ہی انہیں یہ بات اچھی لگتی ہے تاہم موجودہ حالات کے پیش نظر اگر حکومت ان کی کچھ امداد کردے تو ان کی مشکلات میں کمی آسکتی ہے۔