صدر ٹرمپ نے دارالحکومت واشنگٹن سے نیشنل گارڈز کی واپسی کا حکم دے دیا، تاہم ان کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر نیشنل گارڈز کو واپس بلایا جا سکتا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دارالحکومت واشنگٹن میں تعینات 5000 نیشنل گارڈز فوجیوں کو واپس جانے کے احکامات دے دیئے ہیں۔ نیشنل گارڈز کو گزشتہ ہفتے احتجاجی مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
I have just given an order for our National Guard to start the process of withdrawing from Washington, D.C., now that everything is under perfect control. They will be going home, but can quickly return, if needed. Far fewer protesters showed up last night than anticipated!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 7, 2020
اپنے بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ دارالحکومت اب مکمل کنٹرول میں ہے۔ یہ واپس جا رہے ہیں مگر ضرورت پڑنے پر یہ فوراً واپس آ سکتے ہیں۔ پچھلی رات مظاہرین توقع سے کم تھے۔
ایک طرف امریکی صدر نے فوج کو واپسی کا حکم دیا ہے تو دوسری طرف سابق فوجی رہنما صدر ٹرمپ کی اس دھمکی پر تنقید کر رہے ہیں کہ وہ مظاہرین پر کنٹرول کے لیے مقامی پولیس کو کمک پہنچانے کے لیے 10 ہزار حاضر ڈیوٹی فوجیوں کو طلب کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا میں جاری حالیہ مظاہروں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا، جب ریاست مینی سوٹا کے شہر منیاپولس میں 25 مئی کو پولیس کی تحویل میں سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی ہلاکت واقع ہوئی، جس پر سیاہ فام کمیونٹی کا احتجاج ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں تبدیل ہوگیا اور اس میں مختلف مکاتب فکر نے ان کا ساتھ دیا۔
بعض جگہوں پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ تاہم حکومت کی جانب سے طلب کیے گئے 1600 فوجی جھڑپوں کا حصہ نہیں بنے۔
دوسری طرف جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سابق چیئرمین اور سابق نیوی ایڈمرل مائیک مولن نے اس بات کی مخالفت کی کہ مظاہروں کو کنٹرول کرنے لیے حاضر سروس فوجیوں کو طلب کیا جانا چاہیے۔