امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کردی، کہتے ہیں کہ اگر ایران بات چیت کا خواہشمند ہوا تو میں بھی تیار ہوں، یہ بھی واضح کردیا کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش نہیں کررہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 4 روزہ سرکاری دورے پر ہفتے کو جاپان پہنچے تھے، جہاں انہوں نے وزیراعظم شنزو ایبے سے ملاقات کی جس کے بعد پریس کانفرنس کا بھی اہتمام کیا گیا۔
اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ بات چیت کا امکان ظاہر کیا، کہتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ ایران بات چیت کا خواہش مند ہے، اگر انہوں نے خواہش کا اظہار کیا تو ہم بھی اس کے خواہش مند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے، تاہم میں ایک حقیقت جانتا ہوں کہ وزیراعظم (ایبے) کے ایرانی قیادت کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ بدترین چیزیں رونما ہوں۔
جاپانی وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اُن کا ملک اپنے نمائندوں کو تہران بھیجے گا تاکہ ایران اور امریکا کے درمیان اختلافات کو حل کیا جاسکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باور کرایا ہے کہ ان کا ملک ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا، ہم سمجھتے ہیں کہ ایران، امریکا کے ساتھ سمجھوتے کرنا چاہتا ہے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ جوہری تجربات کا سلسلہ روک دے، مشرق وسطیٰ میں ایران کے بہت سے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
ٹرمپ نے امید کا اظہار کیا کہ خطے کے ممالک میں ایران کی مداخلت واشنگٹن کی جانب سے عائد پابندیوں کے سبب رک جائے گی۔