بالی ووڈ میں اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کے بعد سے انڈسٹری میں اقربا پروری اور ڈپریشن کے باعث خودکشی پر بحث چل رہی ہے۔ایسے میں بھارتی اداکار منوج باجپائی نے بھی اپنی خودکشی کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے خودکشی کرنے کا سوچ لیا تھا لیکن اُن کے دوستوں نے انہیں خودکشی کرنے سے روک دیا۔
رپورٹ میں انسٹاگرام کی ایک پوسٹ بھی شیئر کی گئی جس کے مطابق منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ میں ایک کسان کا بیٹا ہوں، میری پرورش بہار کے ایک گاؤں میں ہوئی ہے، ہم پانچ بہن بھائی ہیں۔ ہم نے نہایت سادہ زندگی گزاری ہے لیکن اس کے باوجود ہم جب بھی شہر جاتے تو تھیٹر لازمی جایا کرتے تھے۔
منوج باجپائی نے بتایا کہ میں بچپن سے امیتابھ بچن کا بہت بڑا مداح تھا اور اُن ہی کی طرح بننا چاہتا تھا، 9 سال کی عمر میں مجھے اندازہ ہوا کہ اداکاری میری منزل تھی لیکن میں اداکار بننے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ پڑھائی کے لیے میرے پاس پیسے نہیں تھے، 17 سال کی عمر میں میں نے تھیٹر میں کام کیا لیکن میرے گھر والوں کو اس کے بارےمیں علم نہیں تھا،میں نے انگریزی اور ہندی سیکھی تاکہ میں فلموں میں کام کرسکوں۔
منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ میں نے نیشنل اسکول آف ڈرامہ میں داخلے کی کوشش کی تو 3 بار مجھے ریجیکٹ کردیا گیا جس کے بعد میں نے خود کشی کرنے کا سوچ لیا تھا ایسے وقت میں میرے دوستوں نے میرا بہت ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے دوست میرے ساتھ سوتے تھے، مجھے کبھی اکیلا نہیں چھوڑتے تھے کہ میں کچھ کر نہ بیٹھوں، وہ اُس وقت تک میرے ساتھ رہے جب تک مجھے انڈسٹری میں قبول نہیں کیا گیا۔
اداکار نے بتایا کہ 4 سال کی سخت محنت کے بعد مجھے مہیش بٹ کے ایک ٹی وی سیریل میں کام مل گیا، جس کی ایک قسط کے مجھے 1599روپے ملتے تھے۔ جس کے بعد انہیں بالی ووڈ کی پہلی فلم ’ستیا‘ ملی جس کے بعد میں نے مزید 67 فلمیں کیں اور آج میں یہاں ہوں۔
اقربا پروری پر منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ اقربا پروری ہمیشہ ہی رہے گی اور بالی ووڈ میں میرا وجود ہی اقربا پروری کو چیلنج ہے۔