چٹپٹے کھانے بہت سے افراد کے من کو بھاتے ہیں لیکن اگر کھانا ایسا ہو کہ کھا کر بہرے ہی ہوجائیں تو کون کھائے گا بھائی؟ ۔ ایسا دعویٰ کیا ہے انڈونیشیا کے ایک شہری نے جس کا کہنا ہے کہ اسپائسی نوڈلز کی صرف ایک پلیٹ کھا کر وہ کچھ دیر کے لیے اپنی قوت سماعت ہی کھو بیٹھا۔
نوڈلز کی ایک پلیٹ کھا کر بہرا ہو جانے کا سمادھیوریا کا یہ دعویٰ انٹر نیٹ پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا۔
اس انتہا درجے کی چٹپٹی ڈش پر اتنا گھناؤنا الزام تو دھردیا گیا لیک درحقیقت یہ بےضررہوتی ہے۔ انڈومی نوڈلز نامی یہ انڈونیشین ڈش جکارتہ کے بہت سے ریسٹورنٹس میں مقبول ہے۔ ہرریسٹورنٹ ڈش کی ترکیب میں اہنے لحاظ سے کمی بیشی کرتا رہتا ہے۔
سمادھیوریا نامی شخص نے انڈومی کی جو قسم کھائی اسے ’’ڈیتھ نوڈلز‘‘ یعنی مصالحوں کی انتہائی مقدار کی وجہ سے موت کے نوڈلز کہا جاتا ہے۔ جکارتہ کے مضافاتی علاقوں میں اس ڈش کی مزید ورائٹیز دستیاب ہیں جن میں اپنی پسند کے لحاظ سے مرچ مصالحہ ڈلوایا جاتا ہے۔
سب سے زیادہ مصالحہ دار ورائٹی پیڈاس میمپس کی ایک پلیٹ سو سے ڈیڑھ سو برڈ آئی نامی مرچوں سے بنائی جاتی ہے جو ان معصوم نوڈلز کے ساتھ لفظ موت جوڑنےکا بڑا سبب ہے ۔دنیا کی سب سے تیز مرچ کیرولینا ریپر کے بعد برڈ آئی ہی آپ کے نوڈلز کو جکارتی کی سب سے زیادہ اسپائسی ڈش بنا سکتی ہے۔،
کیا آپ یہ تجربہ کریں گے؟
اگر خبر پڑھنے کے بعد آُ پ کے دل میں بھی موت کے نوڈلز کھانے کی خواہش پیدا ہو گئی ہے تو پہلے ذرا اس بات کو یقینی بنا لیجئے گا کہ اپنے پاس میٹھا دودھ، چاکلیٹ یا کم سے کم ایک بالٹی برف کی ضرور رکھ لیجئے گا۔ آزمائش شرط ہے۔