وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں درآمدات سترہ فیصد کم ہونے سے تجارتی خسارہ تیس فیصد کم ہوگیا جبکہ ملکی برآمدات تین اعشاریہ دو فیصد بڑھ کر ساڑھے گیارہ ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ درجنوں ممالک کو پاکستان کی برآمدات بڑھی ہیں اور نئے سال کے مثبت آغاز میں تو پاکستان نے کئی ممالک کو پیچھے بھی چھوڑ دیا ہے۔
عبدالرزاق داؤد کے مطابق جولائی سے دسمبر کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 3.21 فیصد بڑھ کر 11.54 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ جولائی تا دسمبر برآمدات میں چاول کی 56 فیصد، گوشت کی 52 فیصد اور سبزیوں کی ایکسپورٹ 41 فیصد بڑھ گئی۔
مچھلی سمیت سی فوڈ کی برآمد میں 23 فیصد، مصنوعی ریشم، سنتھیٹک ٹیکسٹائل فٹبال اور چمڑے کے جوتوں کی ایکسپورٹ میں 13 فیصد، ریڈی میڈ اور لیدر گارمنٹس میں 12 فیصد، اور آلات جراحی کی برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔
درآمدات 17 فیصد گر کر 23 ارب 18 کروڑ ڈالر تک رہ گئیں جس کے باعث تجارتی خساہ تقریباً 31 فیصد کم ہوکر 11.64 ارب ڈالر رہ گیا۔ البتہ موبائل فونز کی درآمد 69 فیصد بڑھ کر ساڑھے 61 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئی۔ الیکٹریکل مشینری کی امپورٹ 48 فیصد جبکہ پیٹرولیم اور گیس کی امپورٹ میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں بھارت سے درآمدات میں 64 فیصد کمی آئی اور دواؤں سمیت صرف 27 کروڑ 39 لاکھ ڈالر کا سامان منگوایا گیا۔