اسلام آباد : مالی سال 17-2016ء کی اقتصادی سروے رپورٹ جاری کردی گئی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ معاشی شرح نمو 5.3 فیصد تک پہنچ گئی، شرح نمو 10 سال میں پہلی بار 5 فیصد سے اوپر رہی، مجموعی ملکی پیداوار میں اضافہ ہوا، آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے، پاکستانی معیشت 300 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی، جاری کھاتوں کا خسارہ سوا 7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 17-2016ء کی اقتصادی جائزہ رپورٹ جاری کردی۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ 10 سالہ تاریخ میں پہلی بار معاشی شرح نمو 5 فیصد سے تجاوز کر گئی، ترقی کی شرح 2013ء میں 3 فیصد تھی جو آج 5.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے، گزشتہ مالی سال کے دوان مجموعی ملکی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جی ڈی پی میں اضافے کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جارہا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے شرح نمو کا ہدف 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہا ہے کہ پاکستانی معیشت 300 ارب سے تجاوز کرگئی، مارچ 2017ء میں صنعتی ترقی کی شرح 10.6 فیصد رہی، بجلی و گیس کی ترسیل میں 3.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، زرعی پیکیج کی وجہ سے ایگریکلچر شعبے میں بھی ترقی ہوئی، کسانوں کیلئے کھاد، بجلی اور دیگر اشیاء پر سبسڈی دی، گندم کی پیداوار 25.75 ملین ٹن رہی، چاول اور گنے کی پیداوار میں 4.12 فیصد اضافہ ہوا، کھاد کی پیداوار 13.1 فیصد بڑھ گئی۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ بینکنگ کے شعبے میں 16.2 فیصد اضافہ ہوا، جاری کھاتوں کا خسارہ سوا 7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، زرمبادلہ ذخائر 21 ارب ڈالر سے زائد ہیں، رواں برس فی کس آمدنی میں 22 فیصد اضافہ ہوا، سروسز سيکٹر کی شرح نمو ميں خاطر خواہ اضافہ ہوا، شرح سود 5.75 فیصد تک برقرار رکھی گئی، رواں سال مہنگائی کی شرح 4.09 فیصد رہی۔
اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق تجارت کے شعبے ميں 6.82 فيصد اضافہ ہوا، مالياتی شعبے کی ترقی کی شرح 50 فيصد سے زائد ہے، ٹيکس ريونيورواں سال 13.1 فيصد زائد رہا، مالياتی خسارہ 4.2 فيصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان اسٹاک ایکس چینج دنیا کی 5 بڑی مارکیٹوں میں شامل ہے۔ سماء